April 19th, 2024 (1445شوال10)

ملک کے نظام حکومت کو دیانتدار اور مخلص قیادت اور 1947 والا عوامی جوش و جذبہ پھر سے درکار ہے-دردانہ صدیقی

جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی سرکردہ خواتین کی عید ملن پارٹی سے سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان دردانہ صدیقی کا خطاب

کراچی  میں حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کے تحت مختلف طبقات اور شعبہ جات کی بااثر خواتین کے ساتھ عید ملن کااہتمام کیا گیا ۔سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان دردانہ صدیقی نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک و ملت کی ترقی واستحکام کے لئے مختلف محاذوں پر خواتین کا کردار قابل تعریف ہے-
اسی وجہ سے آج خواتین  ملک کے موجودہ معاشی و سیاسی حالات پر فکر مند ہیں  ۔ اور ملک کے معاشی حالات کی اصلاح اور سیاسی افراتفری  کے خاتمے کی تہہ دل سے خواہاں ہیں - 
ملک کو اس دگرگوں صورتحال سے نکالنے اور سیاسی استحکام کے لئے جماعت اسلامی کی دیانتدار , نڈر اور دلیر قیادت کا ساتھ دیں-
 دردانہ صدیقی نے کہا کہ ملک اس وقت نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، امن ۔عدل ۔خوشحالی ہم سب کا خواب ہے ۔ قیام پاکستان کے بعد سے ہی  وطن عزیز مخلص قیادت سے محروم یے، ملک کے حالات سنوارنے کے لئے آج پھر 1947 جیسی مخلص قیادت اور بے لوث عوامی جذنے کی ضرورت ہے ملک کے دردمند طبقے کو نظام کی اصلاح  کے لئے سچے ،دیانتدار اور درد دل رکھنے والوں کا ساتھ دینا ہوگا تاکہ اسلامی جمہوری خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان کی تعمیر کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے- انہوں نے مزید کہا کہ اچھے اور باوقار لوگ متحد ہو کر چلیں تو  قومیں ترقی کرتی ہیں-
 اس موقع پر  شعبہ تعلقات عامہ حلقہ خواتین عائشہ سید  بھی موجود تھیں ۔علاوہ ازیں نگران سیاسی سیل ,حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان  طیبہ عاطف ,نے جماعت اسلامی خواتین کا منشور پیش کیا-
علاوہ ازیں حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی  ڈپٹی سیکریٹریز آمنہ عثمان،رعنا فضل،معتمدہ تسنیم معظم، ناظمہ صوبہ سندھ رخشندہ منیب ،ناظمہ جماعت اسلامی کراچی اسماسفیر ،نائب متعمدہ صائمہ افتخار،ڈائریکٹر میڈیا سیل عالیہ منصور۔ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا سیل ثمینہ قمر اور سیکریٹری اطلاعات فریحہ اشرف،عالیہ شمیم اور دیگر مرکزی ذمہ داران بھی موجود تھے  ۔
عید ملن میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین جن میں بزنس ویمن،رائٹرز ،شاعرات،ادب و صحافت سے وابستہ خواتین ،پروفیسرز،سیاستدان ،موٹیویشنل اسپیکرز ،یوٹیوبرز،سوشل ورکرز شامل تھیں