March 29th, 2024 (1445رمضان19)

برکت

کائیں، کائیں کائیں، جیسے ہی نانو نے چھت پر روٹی کے ٹکرے ڈالے اور پانی رکھا ایک کوا دیوار پر آکر بیٹھ گیا اور شور مچانے لگا پھر دیکھتے ہی دیکھتے بہت سارے کوے آگے اور نانو کے ہٹتے ہی سب روٹی کھانے لگے ۔
اتنے میں نانو نے ایک بڑے مٹی کے برتن میں پانی ڈال کر اوپر دیوار پر رکھ دیا ایک بڑی چیل آئی اور پانی پینے لگی اور جب کوے کھا چکے تو کبوتر اور چڑیاں چگنے لگیں ۔
احمد، یوسف اور علی یہ سب بہت غور سے دیکھ رہے تھے احمد نے نانو سے پوچھا۔
“نانو یہ کوے نے شور مچا کر دوسرے کووں کو کیوں بلایا؟”
اس لیے کے مل کے کھانے میں برکت ہوتی ہے”
“یہ برکت کیا ہوتی ہے” علی نے پوچھا۔
“برکت کا مطلب ہے کہ تھوڑی سی چیز بھی سب مل کر کھائیں تو بھی سب کا پیٹ بھر جاتا ہے اور خوشی بھی ہوتی ہے”
تو اس کا مطلب ہے کہ ہم کو بھی مل کے کھانا چاہیے ’’یوسف نے پوچھا۔‘‘
اور کیا اچھے بچے تو سب چیزیں مل کر کھاتے ہیں۔
“اور نانو یہ سب پانی پی کے اوپر کیوں دیکھتے ہیں” علی نے کہا۔
ایک اللہ کا شکر ادا کرنے کے لیے ۔
پھر سب نیچے آگئے اور کھیلنے لگے ۔
نانو نے سب کے لیے فرنچ فرائز بنائے اور پوپ کارن بنائے
احمد اندر آیا اور کھانے ہی لگا تھا کہ اس کو کچھ خیال آیا اس نے جلدی سے سب کو آواز دی
“علی، یوسف، مفرا، ھدی جلدی آجاؤ مل کر کھاتے ہیں”
سب جلدی سے آگئے اور مل کر کھانے لگے یوسف نے نانو کی طرف دیکھا اور پوچھا “اب ہمارے کھانے میں بھی برکت ہوگی نا”
نانو نے کہا بالکل ہوگی اور سب کو دیکھ کر مسکرانے لگیں۔