April 19th, 2024 (1445شوال10)

پیدل چلیے، صحت مند رہیے

حکیم راحت نسیم سوہدروی

یورپ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بُری صحت اتنی ہی خطرناک ہے جتنی کہ تمباکو نوشی یا جسم میں کولیسٹرول کی زیادتی نقصان دہ ہے اور اچھی خبر یہ ہے کہ باقاعدگی سے پیدل چلنے والے نہ صرف دل کے امراض، کینسر اور کئی وراثتی امراض سے محفوظ رہتے ہیں بلکہ ان کی صحت بھی اچھی رہتی ہے۔ تحقیق کرنے والے ماہرین طب و صحت کا کہنا ہے کہ جسم میں عمر کے ساتھ جو تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں ان کی ایک بڑی وجہ پیدل نہ چلنا بھی ہے۔ جو افراد باقاعدگی سے سیر کرتے ہیں یا پیدل چلتے ہیں 30 سے 70 سال کی عمر کے دوران اپنی 80 فیصد صلاحیتیں برقرار رکھ سکتے ہیں۔ یوں ان کی ذہنی اور جسمانی صحت بہت ہوتی ہے۔ یہ بات تو سب کو معلوم ہے کہ صحت مند دماغ اور صحت مند جسم لازم و ملزوم ہیں۔ ایک صحت مند جسم ہی صحت مند دماغ کا مالک ہوسکتا ہے۔ ماہرین طب و صحت نے اپنی تحقیق میں پیدل چلنے کے جسم انسانی پر ذیل کے اثرات بتائے ہیں:

ذہنی دبائو میں کمی

پیدل چلنا ایک بہترین قدرتی مسکن دوا ہے۔ جو افراد کسی سبب ذہنی دبائو کا شکار ہوں ان کا اعصابی نظام بھی متاثر ہوتا ہے اور اعصاب میں تنائو آجاتا ہے۔ بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔ کبھی بے خوابی بھی ہوجاتی ہے۔ ویسے تو آج کل معاشی، سیاسی، اور سماجی حالات کے باعث ہر دوسرا فرد ذہنی دبائو یا اعصابی تنائو کا شکار ہے۔ ایسے افراد کے لیے روزانہ 15 سے 20 منٹ تیز پیدل چلنا مفید ہے۔ اس سے نہ صرف ذہنی دبائو کم ہوتا ہے بلکہ اعصابی تنائو میں بھی بہتری ہوتی ہے اور اچھی خوشگوار نیند آتی ہے۔ ایسے لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ روزانہ باقاعدگی سے پیدل چلنا اپنا معمول بنائیں۔

درد میں کمی

اگر مسلز کو زیادہ استعمال میں نہ لایا جائے تو یہ سخت ہوجاتے ہیں یہاں تک کہ نیم مردہ ہوجاتے ہیں۔ اگر پیدل چلنے کا عمل معمول رہے تو مسلز نرم رہتے ہیں اور جسم لچک دار ہو کر بوجھ آسانی سے برداشت کرلیتا ہے۔ جب کوئی فرد دوڑتا ہے اور اس کا پائوں زمین سے ٹکراتا ہے تو جسم پر 4 گنا بوجھ پڑتا ہے جب کہ پیدل چلنے کی صورت صرف ڈیڑھ گنا بوجھ پڑتا ہے۔

خوبصورت نظر آنا

جوں جوں عمر میں اضافہ ہوتا ہے جسم پر کشش ثقل کے اثرات نمایاں ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ 30 سال کی عمر کے بعد کاہل الوجود افراد کی جلد لٹک جاتی ہے۔ جب کہ پیدل چلنے والوں کے مسلز کو نئی توانائی ملتی ہے۔ دوران خون درست رہتا ہے، جس سے انسان خوبرو نظر آتا ہے۔ اگرچہ جوانی لوٹ نہیں سکتی تاہم انسان چست اور صحت مند و توانا نظر آتا ہے۔

قوت فکر کا بہتر ہونا

بہت سے فلاسفر اور تخلیقی ذہن رکھنے والے اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ پیدل چلنے والے فکری اور تخلیقی صلاحیتیں بہتر رکھتے ہیں اور پیدل چلنے سے ان کو جلا ملتی ہے۔ مشاہدہ میں آیا ہے کہ پیدل چلنے سے دماغ متحرک رہتا ہے کیونکہ دماغ کو آکسیجن زیادہ ملتی ہے اور دماغ کی کیمیائی ساخت میں مثبت تبدیلیاں آتی ہیں۔

ہڈیوں کی مضبوطی

ہمارے جسم کی ہڈیوں کی مضبوطی کا انحصار ہماری روزانہ کی ورزش پر ہے۔ دوسرا یہ کہ ابتدائی عمر میں ہماری غذا کیسی رہی ہے۔ ماہرین طب و صحت کی تحقیقات کے مطابق پیدل چلنے والوں میں ہڈیوں کے کمزور ہونے کا عمل دیر سے رونما ہوتا ہے۔ ہڈیوں کو مضبوط و توانا بنانے کے لئے پیدل چلنا بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔

توانا دل

پیدل چلنے یا سیر سے جسم کا دوران خون کا نظام درست رہتا ہے۔ جس سے کولیسٹرول اور شریانوں کی تنگی کا مرض نہیں ہوتا۔ دل کو خون تیزی سے پمپ کرتا ہے اور اس کے مسلز کو زیادہ آکسیجن فراہم کرتا ہے۔ جس سے دل توانا رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین امراض قلب دل کے مریضوں کو پیدل چلنے کا مشورہ دیتے ہیں۔