April 16th, 2024 (1445شوال7)

حکومت اپنی اپیل واپس لے کر سودی نظام کا خاتمہ کرے،امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اپنی اپیل واپس لے کر سودی نظام کا خاتمہ کرے، سودی نظام کا خاتمہ قرآن وسنت اور آئین پاکستان کا تقاضا ہے، سود یہودیوں کا تحفہ اور استیصالی معیشت کو فروغ دینے کا ذریعہ ہے، سود ملکی مسئلہ نہیں ہے بلکہ بین الاقوامی مسئلہ ہے سودی نظام نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے اور 20کروڑ انسانوں کو جکڑا ہوا ہے ،سودی نظام انسانیت کے مستقبل کے لیے خطرہ ہے ،پاکستانی قوم کرپشن فری ،سود فری پاکستان دیکھنا چاہتی ہے تمام جماعتیں سودی نظام کا خاتمہ چاہتی ہیں ،سودی نظام کا جاری رکھنا نظریہ پاکستان ،قائد اعظم اور شہدائے پاکستان سے غداری ہے ،اسٹیٹ بینک آف پاکستان ملک سے سود ختم کرنے کے لیے کام کرے اس کے خاتمے کے لیے ایک ڈیڈ لائن فوراً دی جائے، اگر حکومت سود کو ختم کرنے کے خلاف ہے تو وہ انسانیت کے لیے خودکش بمبار بن گئی ہے ۔جماعت اسلامی خوشحال، اسلامی ، سود سے پاک پاکستان کے لیے اپنی تحریک جاری رکھے گی۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کواسلام آباد میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام انسداد سود کنونشن سے خطاب اوروفاقی شرعی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آج ہمارے یہاں بیٹھنے کا مقصد سود کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرنا ہیں سود کے خلاف ہمارا کیس وفاقی شرعی عدالت میں چل رہا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ عدالت ، ایوانوں کے اندر اور شاہراہوں پر نکل کر حکومت پر دباؤ ڈالا جائے تا کہ وہ اس کو ختم کریں ہماری تحریک سودی نظام اور سود خوروں کے خلاف ایک جہد مسلسل ہے اور اللہ ہمیں اس میں کامیابی دے گا۔ سراج الحق نے کہا کہ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کی حمایت کرتا ہوں کہ اس نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان علما اور مساجد کے خلاف تو استعمال ہو رہا ہے مگر جو لوگ اسلام اور رسولؐ کی توہین کر رہے ہیں ان کے بارے میں خاموش ہے ۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے مجھ سے مدینہ منورہ میں روضہ رسولؐ کے سامنے وعدہ کیا تھا کہ وہ پاکستان سے سودی نظام کا خاتمہ اور میڈیا پر اسلام مخالف مواد کو روکیں گے مگر افسوس کہ اتنا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی ان کا وعدہ وفا نہ ہو سکا۔ سراج الحق نے کہا کہ ہماری موجودہ حکومت ناموس رسالتؐ کے تحفظ میں بھی ناکام ہو گئی ہے عوام کا فرض ہے کہ نبی ؐ کی شان کے تحفظ کے لیے خود کھڑے ہوں ۔ انہوں نے خیبر پختونخوا اسمبلی کی طرف سے لائے گئے قانون کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت بھی سود کے خلاف اس طرح کے اقدامات اٹھائے کیونکہ سود یہودیوں کا تحفہ ہے جس کو حضور ؐ نے ختم کر دیا تھا۔ اسلام میں سود کا کوئی تصور نہیں ، جس شکل میں بھی ہو سود حرام ہے ۔سود کے خاتمے کے لیے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کرنے کا پہلا قدم نواز شریف حکومت اور دوسرا قدم مشرف نے اٹھایا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سودی نظام کے خلاف عدالت میں آنا سودی نظام کے خلاف تحریک کا حصہ ہے ۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ نظام مصطفی ؐ کی تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ سودی نظام اور دیگر مسائل جزو ہیں جبکہ نظام مصطفیؐ اس کی کل ہے جب ہم اصل کے لیے تحریک کے لیے چلائیں گے تو جزو خود بخود محفوظ ہو جائیں گے ۔ کنونشن سے پی ٹی آئی کے رہنمااعجاز چودھری ،مفتی سعید، ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر ساجد نقوی ،جماعۃ الدعوۃ کے رہنماحافظ مسعود ،معروف اینکرز حامد میراور ایس کے نیازی، نوجوانان پاکستا ن کے سربراہ عبداللہ گل، پاکستان شریعت کونسل کے رکن زاہد راشدی ،تنظیم اسلامی کے مرکزی رہنماحافظ عاطف وحید،پاکستان عوامی تحریک کے رہنمامحمد عمر ریاض عباسی،جے یو پی کے طارق منیر بٹ ،شبیر حسین ،امیر جماعت اہلحدیث حافظ عبد الغفار روپڑی ،جماعت اسلامی کے مرکزی رہنماپروفیسر ابراہیم،اسداللہ بھٹواورخواجہ معین الدین کوریجہ نے بھی خطاب کیا۔ کنونشن کے آخر پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ انسداد سود قومی کنونشن میں شریک تمام افراد سودی معیشت کے فی الفور خاتمے اور اسلامی شریعت پر مبنی غیر سودی نظام بینکاری کے مکمل اجرا کے مطالبے کی بھر پور اور مکمل حمایت کا اظہار کرتے ہیں ۔